کمپیوٹر میں وائرس داخل کرنے کے طریقے
آپکا ڈیٹا انکرپٹ ہوچکا ہے
اگر آپکو ڈیٹا واپس چاہیے تو اس ایڈریس پر بٹ کوائن بھیجیں
اس طرح کا میسج کسی بھی شخص کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہو سکتا ہے
کیونکہ اس میسج کو پڑھنے کے بعد آپ کم از کم اتنا یقین رکھ سکتے ہیں کہ آپکا ڈیٹا اب آپکا ڈیٹا نہیں رہا
کچھ لوگ یہ بے وقوفی ضرور کرتے ہیں کہ ہیکرز کی مطلوبہ رقم ایمانداری سے پہنچا کر رو رہے ہوتے ہیں
کیونکہ رقم دینے کے بعد بھی ننانوے فیصد یہی امکان ہوتے ہیں کہ آپکا ڈیٹا واپس نہیں ملے گا
لیکن یہ مغربی ممالک یا وہ ممالک جہاں لوگ بڑی رقم خرچ کر سکتے ہیں
کیونکہ ان ہیکرز کا کم از کم مطالبہ بھی پانچ سو ڈالر سے شروع ہوتا ہے
اور ہم وہ لوگ ہیں جو ونڈوز بھی پائریٹیڈ استعمال کرتے ہیں
تو ایک پاکستانی تو یہی سمجھ لے کہ وہ لٹ چکا ہے برباد ہوچکا ہے
لیکن ٹھہریے آپکا ڈیٹا آپکی کھوئی جوانی نہیں جو واپس نا آسکے
کمپیوٹر کے حکما ان مسائل پر دن رات کام کر رہے ہیں
لیکن ابھی تک میری اطلاعات کے مطابق اسکا کوئی حل نہیں ڈھونڈ سکے
خیر اسکا ایک غیر معیاری حل ضرور موجود ہے
لیکن غیر معیاری حل بتانے سے پہلے میں آپکو وائرس کا تعارف پیش کر دوں
یہ وائرس
Trojan, Ransomeware
کہلاتا ہے
زیادہ تر اسکا کام یہی ہوتا ہے
کہ کمپیوٹر میں داخل ہوتے ہی
اسنے تمام اہم فائلز کی ایکسٹینشن کو اے سے زی تک ترتیب دے کر انتہائی دقیق مطالعے کے بعد پنگی بجا کر رکھ دیتا ہے
اس دوران ونڈوز فائلز ٹھیک رہتی ہیں کیونکہ ونڈو بھی خراب کر دیں تو انکا مسیج آپکو کیسے ملے گا
فائلز خراب ہونے کے بعد ایکسٹینشن بدل لیتی ہیں
جیسے
ایک گانے کی ایکسٹینشن اگر
mp4
تھی تو وائرس اٹیک کے بعد ہوسکتا اسکی ایکسٹنشن
Zerobattazero
ہوجائے
خیر صرف ایکسٹنشن کا بدلی ہوتی تو بہت آسانی سے ڈیٹا ٹھیک کیا کا سکتا تھا
لیکن ان لوگوں نے ڈیٹا ہی انکرپٹ کر دیا ہوتا ہے
اب انکرپٹ فائلز کو ڈی کرپٹ کرنے کے آگے حکومتیں بے بس ہوجاتی ہیں
اب یہ دیکھ لیں کہ آپ اپنے فیس بک اکاؤنٹ کا پاسورڈ اس طرح کا
a_$6*gu*-=1ê7&uc)voa;rrr
فرض کیا رکھ لیتے ہیں
اب بتائیں آپ کے نزدیک کتنے لوگوں کو آپکا پاسورڈ پتا ہو سکتا ہے
غالباً ناممکن ہے
اسی طرح رینسم وئیر کا ان کرپٹڈ ڈیٹا بغیر کی کے ڈی کرپٹ کرنا بھی نا ممکن ہے
"کی" آسان لفظوں میں سمجھ لیں
ورنہ ڈی کرپشن کا الگ میکانزم ہوتا ہے
ویسے ڈیٹا انکرپشن اور ڈیٹا ڈی کرپشن سمجھنے کے لیے
ایک مزے دار فلم بھی آپ لوگ دیکھ سکتے ہیں
The Imitation Game
اس فلم میں نازیوں کی بنائی ہوئی مشین
Enigma
کے ان کرپٹڈ میسجز کو ڈی کرپٹ کس طرح کرتے ہیں دکھایا جاتا ہے
اس فلم کو دیکھ کر آپکو اندازہ ہوگا کہ انکرپٹڈ فائل کو ڈی کرپٹ کرنا کتنا مشکل کام ہے
اس فلم سے یاد آیا کہ میں نے اوپر آپکو ایک اصطلاح پیش کی تھی ٹروجن کے نام سے
تو ٹروجن اصطلاح وائرس کے کمپیوٹر میں کسی کارآمد سوفٹویر کے ساتھ گھسنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے
اگر آپنے
Troy
فلم دیکھی ہو تو آپ جانتے ہوں گے کہ قلعے کا دروازہ کھولنے کے لیے کس طرح ایک لکڑی کے بڑے گھوڑے کے اندر کچھ سپاہی چھپا کر بھیجے جاتے ہیں جو رات ہوتے ہی قلعے کا دروازہ کھول دیتے ہیں
ٹروجن بھی مختلف قسم کے سوفٹویر کے ساتھ اٹیچ ہوتے ہیں
آپ مثال کے طور پر کہیں سے
انٹرنیٹ ڈاؤنلوڈ منیجر کا کریک ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں
تو کریک فائل کی جگہ آپ ٹروجن بھی ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں
یا صرف وائرس ہی ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں
بعض اوقات آپکو کسی ڈلیوری کمپنی سے ملتی جلتی ای میل ایڈریس سے مسیج آیا ہوتا ہے
کہ آپکا فلاں آرڈر کینسل ہوگیا
یا شپنگ مسئلہ آرہا
مزید جاننے کے لیے اس لنک پر کلک کریں
اس طرح بعض اوقات فلمیں ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے کوئی ویبسائٹ کھولتے ہیں تو آگے ایڈز آتے ہیں
یا فلم ڈاؤنلوڈ کرتے یا سوفٹویر ڈاؤنلوڈ کرتے کرتے ویبسائٹ پر ویبسائٹ کھلتی جاتی ہے
کہیں لکھا ہوتا آپکے کمپیوٹر میں یہ وائرس ہے جلدی سے صاف کریں
یا مفت فل ایچ ڈی فلموں کے لیے یہ سوفٹویر ڈاؤنلوڈ کریں
اور پھر آپ وائرس ڈاؤنلوڈ کر لیتے ہیں
اب جی آجائیں اس کو ڈاؤنلوڈ کرنے سے بچنا کیسے ہے
کوشش کریں کہ لیپ ٹاپ کمپیوٹر لیتے ہوئے
تین چار ہزار اضافی خرچ کر کے ایکسٹرنل ہارڈ ڈرائو لے لیں
تاکہ وہاں آپ اپنے انتہائی اہم ڈیٹا کا بیک اپ رکھتے جائیں
دوسرا مفتے کی عادت چھوڑ دیں
چیزیں خریدنا شروع کر دیں
تاکہ بنانے والے کو بھی محنت کا پھل مل سکے
اور تیسرا اگر مفتا مجبوری ہے
تو عقل کا استعمال کریں
آپ ایک سوفٹویر ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں تو اس کا فائل سائز دیکھتے رہیں ڈاؤنلوڈ لنک اوپن کرنے کے بعد سوفٹویر کا سائز کیا آرہا اور پھر ڈاؤنلوڈ کرتے ہوئے سوفٹویر کا لنک تبدیل تو نہیں ہوا
0 Comments