Sakina coffin


‏تابوت سکینہ


تابوت بمعنی لکڑی کا صندوق اور سکینۃ یعنیی تسکین والی چیزیں۔
🔷️تابوت سکینہ کے متعلق اکثر مفسرین کا خیال ہے کہ یہ جنت سے ہی حضرت آدم۴ کے ساتھ ہی زمین پر اتارا گیا۔ اور یہ آدم۴ کی زندگی میں آپ  کے پاس رہا۔ حضرت آدم ۴علیہ السلام کے بعد نسل در نسل چلتے حضرت یعقوب۴ تک پہنچا، حضرت یعقوب۴ کے بعد آپ کی اولاد و اانبیاء بنی اسرائیل کے قبضے میں رہا۔  موسیٰ۴ اس میں توراۃ شریف اور اپنا خاص خاص سامان رکھنے لگے۔

🔸️سورہ بقرہ پ۲ ،  : ۲۴۸         
 اس کی بادشاہی کی نشانی یہ ہے کہ تمہارے پاس وہ تابوت آجائے گا  جس میں تمہارے رب کی طرف سے دلوں کا چین ہے ۔

🔸️تفسیر روح البیان ،ج۱ ،ص۳۸۶، پ۲،البقرۃ: ۲۴۸
 اس مقدس صندوق میں حضرت موسیٰ۴ کا عصا اور ان کی مقدس جوتیاں اور حضرت ہارون۴ کا عمامہ، حضرت سلیمان۴ کی انگوٹھی، توراۃ کی تختیوں کے چند ٹکڑے، کچھ من و سلویٰ، اس کے علاوہ حضرات انبیاء کرام کی نشانیاں وغیرہ تھیں۔

🔸️امام محمد باقر اور امام جعفر صادق سے منقول ہے کہ ہمارے پاس سلاح ایسے ہے جیسے بنی اسرائیل کے پاس تابوت تھا ۔  بنی اسرائیل میں سے جس کے گھر وہ تابوت ٹھہر جاتا اس کے پاس بادشاہت اور نبوت ہوتی اسی طرح ہمارے پاس جس کے ہاں سلاح ہوتا ہے اس کی پاس امامت ہوتی ہے ۔ 
الشیخ الصفار نے بصائر الدرجات 
ج 1 ص 352   ص 248 
 الکافی ج 8 ص 317 


🔹️🔸️جب یہ صندوق ان کے ہاتھ سے نکل گیا تو پوری قوم کی ہمت جواب دے گئی اور ہر ایک اسرائیلی یہ سوچنے لگا کہ خدا کی رحمت ہم سے دور ہو گئی اور اب ہمارے برے دن آگئے ۔ 
(بحوالہ سموئیل 1 - باب 6'201:7)

🔸️جب بنی اسرائیل نے نافرمانی کی تو خدا نے قومِ عمالقہ کو ان پر مسلط کیا، اور جالوت غالب آیا ، اس نے بنی اسرائیل اور ان کے شہروں کو تاراج ، ان کو قتل اور علاقہ بدر کیا اور تابوت بھی لے گیا، 
اس نے اس تابوت کو گندگی کے ڈھیر پر پھینک دیا۔ تابوت کی اس بے حرمتی پر اللہ کی طرف سے قوم عمالقہ پر اللہ کا عذاب نازل ہوا , وہ جہاں صندوق رکھتے وہیں وبا اور بلا آتی، ا انھوں نے ناچار ہو کر اس کو بیلوں پر لاد کر ہانک دیا۔ 
فرشتے بیلوں کو شموئیل نبی کے پاس پہنچا گئے۔ جو اس کو طالوت کے پاس لے گے۔ بنی اسرائیل اس نشانی کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور من جانب اللہ طالوت کی بادشاہت کی نشانی بھی سمجھا اور طالوت کی بادشاہت پر یقین لے ائے۔
کیونکہ
تابوت نبوت کی علامات تھی جہاں بھی نبوت ہوتی یا جس کے پاس وہ تابوت ہوتا وہی نبی ہوتا ۔ 

🔸️قرآن میں ہے۔ 
ان لوگوں سے ان کے نبی نے کہا کہ طالوت کے بادشاہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ تمہارے پاس وہ صندوق واپس آ جائے گا جس میں تمہارے رب کی طرف سے تسکین قلب کا سامان ہے اور آل موسیٰ و ہارون کی چھوڑی ہوئی چیزیں ہیں جسے فرشتے اٹھائے ہوئے ہوں گے، اگر تم ایمان والے ہو تو یقینا اس میں تمہارے لیے بڑی نشانی ہے۔)  

  
💎یہودیوں اور مسیحیوں کے نظریے 

🔸️یہ بہت مقدس تابوت شمار کیا جاتا تھا اور ہمیشہ مذہبی رہنما اس کو اٹھایا کرتے تھے اور اس کی حفاظت کے لیے فوج کا ایک دستہ بھی ہمیشہ ساتھ رہتا تھا نیز یہ بنی اسرائیل کے نزدیک فتح اور برکت کی علامت تھا-
بنی اسرائیل لڑائی میں اس صندوق کو آگے رکھ کر اور اس کو وسیلہ بنا کر دعائیں مانگتے تھے .
جب کوئی اختلاف پیدا ہوتا تھا تو لوگ اسی صندوق سے فیصلہ کراتے اور قرعہ فال لیتے۔ 

حضرت داؤد کے زمانے تک اس تابوت کو رکھنے کے لیے الگ خیمہ لگا دیا جاتا تھا- حضرت داؤد نے خدا کے حکم سے خدا کا گھر بنانا شروع کیا جو حضرت سلیمان کے عہد میں مکمل ہوا جو ہیکل سلیمانی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 
بابل کے بادشاہ بخت نصر (نبو کد نضر) نے اس ہیکل کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور آگ لگا دی، مال غنیمت کے ساتھ ساتھ تابوت سکینہ بھی لے گیا تھا۔ 

🔹️آج بھی بہت سارے ماہر آثار قدیمہ اور خصوصا”یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے ماہر اس کی تلاش میں سرگرداں ہیں تاکہ اس کو ڈھونڈ کر وہ اپنی اسی روحانیت کو واپس پا سکیں جو کبھی ان کو عطا کی گئی تھی۔ کیونکہ بنی اسرائیل میں تابوت نبوت ، بادشاہت اور غلبہ کی علامات تھی۔ تو یہودیوں کے اسرائیل کی ریاست  بنانے کے بعد شدومد سے اس کی تلاش شروع کی گئی، 

💎مختلف آراء 

🔸️تابوت کو جاپان میں سوروگی کے پہاڑوں میں ایک بادشاہ نے دفن کروا دیا تھا۔ 

🔸️ماہر آثار و قدیمہ ران وائٹ کا کہنا ہے کہ یہ مشرق وسطیٰ عرب ممالک میں موجود ہے۔

🔸️ کچھ تاریخ دان انگلینڈ، اور کچھ سکاٹ لینڈ کے ایک علاقےکی طرف نشاندہی کرتے نظر آتے ہیں۔ 

🔸️ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ یہ آرک (تابوت) اس وقت دنیا میں موجود نہیں ۔ اس کو خدا نے انسان کی بداعمالیوں کی وجہ سے آسمان پر واپس اٹھا لیا ہے۔ 

🔸️یہ بحیرہ مردار کے قریب ایک غار کے اندر کہیں گم ہو چکا ہے۔ 

‏🔸️یہودیوں نے 1981 میں سلیمان علیہ السلام کے پہلے محل سے نکال کر کہیں نامعلوم جگہ پر منتقل کردیا ہے۔

🔸️کچھ یہودیوں کا کہنا تھا کہ وہ صندوق اور ہیکل سلیمانی کی بنیادوں کے بالکل قریب پہنچ گئے تھے۔ لیکن اسرائیلی گورنمنٹ نے عرب مسلمانوں کے دباؤ میں آکر اس کی کھدائی پر پابندی لگا دی تھی۔ اور ان کو کھدائی کا کام نامکمل چھوڑنا پڑا۔

🔸️اس کو افریقہ لے جایا گیا۔ جہاں ایتھوپیا میں ایک تاریخی چرچ ایکسم کے اندر یہ تابوت موجود ہے۔ جس کی تصاویر بھی موجود ہیں۔ لیکن یہودی پادری اس کو صحیح نہیں مانتے۔

🔹️ماہر آثار قدیمہ ریٹمیر مارشل نے 1996 میں امکان ظاہر کیا اور اس کے بارے بہت سے دلائل بھی دئیے کہ تابوت، سلیمان علیہ السلام کے محل جس کو ہیکل سلیمانی بھی کہتے ہیں، میں کہیں دفن ہے۔

اور اب اسے ڈھونڈنے کی یہودی زیر زمین عرصے سے  کوشش کررہے ہیں۔ اور آئے دن وہاں بیت المقدس میں کھدائی کرتے رہتے ہیں۔
بعض ذرائع کے مطابق تابوت سکینہ کی تلاش میں  یروشلم میں زیر زمین انتہائی حد تک کھدائی اور سرنگیں کھو دی گئی ہے، اور شہر اندرونی طور پر کھوکھلا ہو چکا ہے، جس سے مسجد اقصی اور بہت سی عمارتوں  کے انہدام کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

Most Popular